(ایجنسیز)
انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے کی سربراہ ناوی پیلے نے اسرائیل کی جانب سے یہودی بستیوں کی تعمیر مسلسل جاری رکھنے اور یہودی آباد کاروں کے فلسطینیوں کیخلاف مظالم پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے یہ اقدامات پورے مشرق وسطی کے امن کے لیے سخت خطرے کا باعث ہیں۔
انسانی حقوق کی سربراہ نے 47 ممالک پر مشتمل انسانی حقوق کونسل سے خطاب کے دوران غزہ میں حالیہ حملوں پر بھی تشویش ظاہر کی ہے۔ واضح رہے اسرائیلی فضائیہ کے ان حملوں اور بمباری سے متعدد فلسطینی لقمہ اجل بن گئے ہیں۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کے شعبے کی سربراہ نے جن مزید واقعات پر افسوس کا اظہار کیا ہے ان میں مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں پیش آنے والے حالیہ
واقعات بھی شامل ہیں۔ ناوی پیلے نے کہا مسلسل روکنے کے باوجود اسرائیل کا مقبوضہ علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر اور یہودی آباد کاروں کی طرف سے فلسطینیوں پر مظالم کا جاری رہنا افسوسناک ہے۔
ان کا کہنا تھا ''ان سرگرمیوں سے صرف فلسطینیوں کا حق خود ارادیت متاثر نہیں ہوتا بلکہ مشرق وسطی کا مجموعی منظر نامہ بھی متاثر ہوتا ہے۔'' انہوں نے مزید کہا اسرائیل اور یہودی آبادکاروں کی کارروائیاں فلسطینی عوام کے سیاسی ، سماجی اور ثقافتی حقوق کی خلاف ورزی پر مشتمل ہیں۔''
لیکن اسرائیل نے بار بار کی اپیلوں کی پروا نہ کرتے ہوئے ان سرگرمیوں کو جاری رکھا ہوا ہے۔ واضح رہے ناوی پیلے اس سے پہلے عالمی کریمینل کورٹ کی جج رہ چکی ہیں۔ اس ناطے انسانیت کے خلاف اسرائیل کے اقدامات کو زیادہ بہتر سمجھتی ہیں۔